دلہی اور پنجاب کالونی کی عمارتیں گرا دینے کا حکم دے دیا

چیف جسٹس نے کہا پنجاب کالونی، نیلم کالونی اور دہلی کالونی میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے کیا کیا ؟جس پروکیل کنٹونمنٹ بورڈ نے بتایا ہم تجاوزات کے خاتمے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا اٹارنی جنرل صاحب آپ بتائیں یہ وفاق کے زیر انتظام علاقہ ہے ، کون پی اینڈ ٹی کالونی اور نیلم کالونی میں غیرقانونی تعمیرات کررہا ہے ، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا زمین کی ملکیت کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں زیر التوا ءہے ۔

چیف جسٹس نے کہا یہ سرکاری زمین ہے کون قبضہ کررہا ہے ؟ کھلے میدان تک ختم کردیئے ،ہر جگہ قبضہ ہے ۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم کچھ نہیں جانتے غیرقانونی تعمیرات فوری گرائیں ، گزری روڈ اور اطراف سے بھی غیرقانونی عمارتیں فوری گرائی جائیں، زمین وفاق کے زیر انتظام ہے، اس لیے وفاقی حکومت کارروائی کرے ، غیرقانونی ملٹی اسٹوریز بلڈنگز گرا کر کالونی کو اصل شکل میں بحال کیا جائے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کچھ پورشنز اور کوارٹرز پہلے کے موجود ہیں ، غیرقانونی تعمیرات ختم کردیں گے ۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ لوگوں سے خالی کرا کے پھر گرائیں گے، غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی ہوگی۔

عدالت کا کہنا تھا یہ دہلی کالونی تو 1950کی بنی ہوئی ہیں آپ نئے قوانین بتا رہے ہیں ، گرائونڈ پلس ون کی اجازت دی جاسکتی ہے اور اتنی اونچی اونچی عمارتیں کیسے بن گئیں ؟ ۔

چیف جسٹس کا کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل سے کہا آپ انگریزی بول کر ہمیں خوش نہیں کرسکتے،آ پ کو باہر سے بلایا گیا تاکہ آپ کو پتا ہی نہ ہو زمینی حقائق کیا ہیں ۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ مین روڈ پر پانچ پانچ کروڑ روپے کے فلیٹس بکے ہیں ۔

عدالت نے ڈائریکٹر لینڈ کنٹونمنٹ کی سر زنش کرتے ہوئے کہا آپ لوگوں نے خزانے بھر لئے اور کہتے ہیں غیرقانونی تعمیرات ہیں، اس وقت آنکھیں بند تھیں جب پیسے بٹور رہے تھے اب کہہ رہے غیرقانونی عمارتیں بن گئیں ،آپ لوگوں پر اعتبار کرکے سرکاری زمینیں حوالے کی گئی تھیں، آپ لوگوں نے اس ٹرسٹ کے ساتھ کیا کیا ؟ ۔

چیف جسٹس نے کہا ڈی ایچ اے کی کہانی بھی ہمیں معلوم ہے جائزہ لیں تو سارا غیرقانونی نکلے گا، ساری لیزیں فارغ ہوجائیں گی، میں بھی فارغ ہوجاؤں گا ،فارغ ہوجاؤں تو کوئی بات نہیں مگر ہمیں قانون پر چلنا ہے ، کوارٹرز کی جگہ خالی کرا کے وفاقی حکومت کے ملازمین کو ہی دیئے جائیں ، سارے کھلے میدان تک ختم کردیئے ،علاقے میں پورشنز کی بھرمار ہے ۔

عدالت نے سرکاری کوارٹرز میں قائم تمام غیرقانونی تعمیرات فوری گرانے کا حکم دے دیا۔

Source dailypakistan
You might also like