چین می پاکستانی ڈاکٹرز کا بول بالا

) چین کے صوبے ہوبئی کے شہر ووہان کی ایک یونیورسٹی میں زیرِ تعلم پاکستانی طالب علم عبدالرحمن نے چین کی انتظامیہ اور چینی حکومت کی کورونا وائرس کے خلاف کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے چینی حکام اور یہاں کے ڈاکٹرز اور محققین اس پْراسرار کورونا وائرس کے خلاف

جنگ جیت جائیں گے اور دنیا دیکھے گی۔ عبدالرحمن کا چین کے اکنامک نیٹ ورک سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہر کوئی پاکستان اور چین کی دوستی سے واقف ہے، دونوں ملکوں نے مشکل وقت میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے،ووہان شہر نے میری تعلیم کے لیے مجھے بہترین اور محفوظ ماحول فراہم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی اپنے گھر کو مشکل میں نہیں دیکھنا چاہتا ہے مگر یہ وقت ووہان پر انتہائی مشکل تھا، ہر کوئی ووہان کی حوصلہ افزائی کررہا ہے میں بھی کچھ ایسا کرنا چاہتا ہوں کہ جس سے ووہان شہر کے لیے میرے دل میں موجود محبت نظر آسکے۔اْن کا کہنا تھا کہ میں اپنے دل کی گہرائیوں سے چین کی حکومت اور خاص کر ووہان کی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انھوں نے ہمیں محفوظ رکھنے کے لیے اپنا بہترین کردار ادا کیا اور اتنے مشکل وقت میں ہمیں ہر طرح کی سہولیات فراہم کیں۔عبدالرحمن نے تمام پاکستانی طلبہ جو اس وقت چین میں رہائش پذیر ہیں اْن کی طرف سے سلک روڈ انسٹی ٹیوٹ ووہان انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔انھوں نے چین پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب چین 1 ہزار بستروں پر مشتمل اسپتال 10 دن میں بنا سکتا ہے تو مجھے یقین ہے کہ چین اس پْراثرار وائرس کے خلاف جنگ بھی جیت جائے گا، مگر اِن سب میں تھوڑا وقت ضرور لگے گا۔عبدالرحمن نے شہر ووہان کو اپنا دوسرا گھر قرار دیا ہے، وہ ووہان شہر سے جڑی اپنی پْرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ’جب میں یہاں نیا نیا آیا تھا تو یہاں پر بہت سی عمارتیں زیرِ تعمیر تھیں اور ان پر بینرز لگے ہوئے تھے جس پر چینی زبان میں کچھ لکھا ہوا تھا، میں اس زبان سے واقف نہیں تھا تو میرے استاد نے بتایا کہ اس کا مطلب ہے کہ ’ووہان دن بہ دن بدل رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اْس وقت مجھے یہ سادہ سے بینرز لگے مگر جب میں 2019 کے ووہان کا آج کے ووہان سے مقابلہ کرتا ہوں تو مجھے وہ بینرز کسی نقشے کی طرح معلوم ہوتے ہیں جس نے پورے ووہان کو تبدیل کردیا۔

Source pakistankibaat
You might also like